بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 شوال 1445ھ 26 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

فون پر نکاح


سوال

میں پاکستان میں ہوں،  میری  منگیتر ملک سے باہر ہے، وہ  یہاں  نہیں آسکتی ، فون پہ  گواہ بنا کر کیا نکاح کرسکتا ہوں ؟ فون پر یا ویڈیو کال پر ایسا ہوسکتا ہے اگر مجبوری زیادہ ہو؟

جواب

فون یا ویڈیو کال کے ذریعہ ایجاب و قبول کرنے سے شرعاً نکاح منعقد نہیں ہوتا۔ البتہ اگر کال پر کسی شخص کو ایجاب یا قبول کا وکیل بنا دیا جائے اور وہ وکیل اُس کی طرف سے نکاح کی  مجلس میں ایجاب یا قبول کرلے اور ایجاب  و قبول اور گواہان سب ایک ہی مجلس میں ہوں تو ایسی صورت میں نکاح جائز ہو گا، مثلًا: آپ کی منگیتر فون کال پر پاکستان میں کسی کو اپنا وکیل بنالے، اور اس کا وکیل مہر مقرر کرکے گواہوں کی موجودگی میں آپ کی منگیتر کی طرف سے آپ کے ساتھ ایجاب و قبول کرلےتو نکاح منعقد ہوجائے گا۔

ملحوظ رہے کہ ویڈیو کال پر آنے والی تصویر بھی شرعًا ممنوعہ تصویر میں داخل ہے، لہٰذا ویڈیو کال سے اجتناب کیا جائے۔

الفتاوى الهندية (1/ 268):

"(ومنها) سماع الشاهدين كلامهما معاً، هكذا في فتح القدير".

مزید  تفصیل کے   لیے ہمارے جامعہ کے ویب سائٹ سے شائع شدہ  کانفرنس کا ل پر نکاح کا حکم  ملاحظہ فرمائیں۔

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144201201231

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں