بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

11 شوال 1445ھ 20 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

پینشن لینا کیسا ہے؟


سوال

سرکاری  ملازمین نوکری پورا کرکے ریٹائرڈ ہونے کےبعد پینشن لیتے ہیں، کیا پینشن لینا صحیح ہے کہ نہیں؟

جواب

ملازمین یا ان کے بعد ان کے لواحقین کو  ملنے والی پینشن کی رقم  متعلقہ ادارہ کی طرف سے عطیہ اور تبرع ہوتی ہے، ادارہ  جس کے نام پر جاری کرے وہی اس کا مالک ہوتا ہے، اب اگر متعلقہ ادارے کا کام جائز ہے تو اس کی طرف سے ملنے والی  پینشن بھی جائز ہے، اور اگر اس ادارے کا کام ناجائز اور حرام ہے تو اس کی طرف سے ملنے والی  پینشن بھی ناجائز ہوگی۔

امداد الفتاوی میں ہے:

’’چوں کہ میراث مملوکہ اموال میں جاری ہوتی ہے اور یہ وظیفہ محض تبرع واحسانِ سرکار ہے، بدون قبضہ کے مملوک نہیں ہوتا، لہذا آئندہ جو وظیفہ ملے گا اس میں میراث جاری نہیں ہوگی، سرکار کو اختیار ہے جس طرح چاہیں تقسیم کردے‘‘۔

(4/343، کتاب الفرائض، عنوان: عدم جریان میراث در وظیفہ سرکاری تنخواہ، ط: دارالعلوم) 

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144207201168

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں