بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

19 شوال 1445ھ 28 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

پیدائشی طورپر بغیر سینگ والے جانور کی قربانی کا حکم


سوال

اگر کسی جانور کا پیدائشی سینگ نہ ہو تو قربانی کرنا کیسا ہے؟

جواب

 جس جانور کے پیدائشی سینگ نہ ہوں،  تو اس کی قربانی  کرناجائزہے۔

فتاوی ہندیہ میں ہے:

"ويجوز بالجماء التي لا قرن لها، وكذا مكسورة القرن، كذا في الكافي. وإن بلغ الكسر المشاش لا يجزيه، والمشاش رءوس العظام مثل الركبتين والمرفقين، كذا في البدائع."

(كتاب الأضحية، الباب الخامس في بيان محل إقامة الواجب، ج: 5، ص: 297، ط: سعید)

رد المحتار میں ہے:

"(قوله ‌ويضحي ‌بالجماء) هي التي لا قرن لها خلقة وكذا العظماء التي ذهب بعض قرنها بالكسر أو غيره، فإن بلغ الكسر إلى المخ لم يجز قهستاني، وفي البدائع إن بلغ الكسر المشاش لا يجزئ والمشاش رءوس العظام مثل الركبتين والمرفقين اهـ."

(شامي، ‌‌كتاب الأضحية، ج: 6، ص: 323، ط: سعید)

فقط والله أعلم


فتوی نمبر : 144411102505

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں