بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

27 ذو القعدة 1446ھ 25 مئی 2025 ء

دارالافتاء

 

پرفیوم ،پاڈی اسپرے کے استعمال کا حکم


سوال

 پرفیوم یا باڈی اسپرے میں الکحل استعمال ہوتاہے،تواس کا کپڑوں پر استعمال کرنا کیسا ہے اور کیا  اس سے نماز پر کوئی اثر پڑتا ہے ؟

جواب

واضح رہے کہ عام طور پر  پرفیوم  اور باڈی اسپرے وغیرہ میں جو الکحل استعمال ہوتا ہےوہ انگور اور کھجور، کشمش،  منقی کی شراب کے علاوہ دیگر کیمیکل وغیرہ سے حاصل کیا جاتا ہے،اس لیے جب تک یقینی طور پر انگور ،کھجور، کشمش،  اورمنقی کی شراب سے  حاصل شدہ الکحل ہونے کا علم   نہ ہو، تو  ایسے پرفیوم اور باڈی اسپرے کا استعمال جائز ہوگا۔

تکملہ فتح الملہم میں ہے:

"و أما غير الأشربة الأربعة، فليست نجسة عند الإمام ابي حنيفة رحمه الله تعالي. و بهذا يتبين حكم الكحول المسكرة (Alcohals) التي عمت بها البلوي اليوم، فإنها تستعمل في كثير من الأدوية و العطور و المركبات الأخري، فإنها إن اتخذت من العنب أو التمر فلا سبيل الي حلتها أو طهارتها، و إن اتخذت من غيرهما فالأمر فيها سهل علي مذهب أبي حنيفة رحمه الله تعالي، و لايحرم استعمالها للتداوي أو لأغراض مباحة أخري ما لم تبلغ حد الإسكار، لأنها إنما تستعمل مركبةً مع المواد الأخري، ولايحكم بنجاستها أخذًا بقول أبي حنيفة رحمه الله.

و إن معظم الحكول التي تستعمل اليوم في الأودية و العطور و غيرهما لاتتخذ من العنب أو التمر، إنما تتخذ من الحبوب أو القشور أو البترول و غيره، كما ذكرنا في باب بيوع الخمر من كتاب البيوع".

(کتاب الاشربۃ ،حکم الکحول المسکرۃ، ج: 3، ص: 408، ط: مکتبہ دارالعلوم)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144610101691

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں