بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

16 شوال 1445ھ 25 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

پب جی گیم والوں نے شرکیہ فعل والا موڈ ختم کردیا ہو تو اس کے کھیلنے کا حکم


سوال

میرا سوال پبجی گیم کے بارے میں ہے آپ نے جو فتوی دیا ہے وہ صرف ایک موڈ تھا، گیم میں جو چار ماہ پہلے گیم والوں نے ختم کر دیا تھا، اب وہ موڈ نہیں ہے گیم میں تو کیا حکم ہے اس کے بارے میں؟

جواب

بصورتِ مسئولہ پب جی گیم  والوں نے اگر  شرکیہ فعل  والا  موڈ گیم سے بالکلیہ ختم کردیا ہو تب بھی اس گیم  کا کھیلنا بذاتِ خود بہت سے مفاسد کی بنا پر ناجائز ہے،  ہمارے سابقہ فتاوی میں   تجدیدِ ایمان اور تجدیدِ نکاح کا حکم صرف اسی شخص کے لیے تھا جس نے اس گیم میں پلیئر کو بتوں کے سامنے جھکانے کا عمل کیا ہو۔ اور جس شخص نے مذکورہ عمل کیے بغیر یہ گیم کھیلا ہو وہ دائرۂ اسلام سے خارج نہیں ہوگا، البتہ ناجائز کام کرنے کی وجہ سے گناہ کا مستحق ہوگا اور اس پر توبہ و استغفار لازم ہوگا۔

تفصیل کے لیے جامعہ کی ویب سائٹ پر موجود درج ذیل فتویٰ ملاحظہ کیا جائے:

کیا پب جی گیم کھیلنے سے نکاح ٹوٹ جاتا ہے؟

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144202201221

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں