آفس میں کمپیوٹر پر ms office word یا ms office excel میں کام کرتے وقت تلاوت سن سكتے هيں، صرف اس غرض سے كه قرآن كي گردان هوتي رهے!
قرآنِ کریم کی تلاوت براہِ راست ہو یا ریکارڈ شدہ ہو، بہر دوصورت اس کا ادب واحترام ضروری ہے، لہذا کسی دوسرے کام میں مشغول ہوکر پس منظر میں تلاوت لگانا جب کہ تلاوت کی طرف مکمل توجہ بھی نہ ہو تو یہ قرآن کریم کے آداب کے خلاف ہے، اس سے بچنا چاہیے۔
حضرت مولانا مفتی محمد شفیعؒ ’’آلات جدیدہ کے شرعی احکام ‘‘ میں تحریر فرماتے ہیں:
’’یہ بھی ظاہر ہے کہ قرآنِ کریم جب اس میں (ٹیپ ریکارڈ میں) پڑھنا جائز ہے تو اس کا سننا بھی جائز ہے، شرط یہ ہے کہ ایسی مجلسوں میں نہ سناجائے جہاں لوگ اپنے کاروبار یا دوسرے مشاغل میں لگے ہوں، یاسننے کی طرف متوجہ نہ ہوں، ورنہ بجائے ثواب کے گناہ ہوگا ‘‘۔ (آلات جدیدہ کے شرعی احکام از مولانا مفتی محمد شفیع ،ٹیپ ریکارڈر مشین پر تلاوت قرآن کا حکم ،ص:۲۰۷،ط: ادارۃ المعارف)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144205200322
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن