بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

15 شوال 1445ھ 24 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

نماز میں ناپاکی کا وسوسہ آنے سے نماز کا حکم


سوال

میرے ایک دوست ہیں ان کے دل مختلف قسم کے وسوسے آتے ہیں مثلا کبھی نماز میں ناپاکی اور ہوا خارج ہونے کا وسوسہ آتا ہے، کبھی یہ ہوتا ہے کہ وضو ٹوٹ گیا وغیرہ۔

جواب

شک وہم اوروسوسہ کے مرض میں عمومًا شیطانی اثرات کا عمل دخل ہوتا ہے؛ تاکہ مؤمن آدمی تسلی سے پاکی حاصل نہ کرسکے اور اس ناپاکی کے وسوسے سے اس کی عبادات متاثر ہوجائیں، رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ایسے شیطانی وسوسوں کے مطابق عمل کرنے سے منع فرمایا ہے، جیسے کہ حدیث شریف میں ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: وضو کے لیے ایک شیطان ہے جس کا نام "ولہان" ہے؛ لہذا تم پانی کے وسوسوں سے بچو۔

صورتِ مسئولہ میں ہوا کے خارج ہونےیاناپاک ہونے کے محض وسوسے اور وہم کے آنے سے وضو نہیں ٹوٹتا، جب تک ہوا نکلنے کا یقین نہ ہو، لہذا ان وسوسوں کے آنے کے وقت مذکورہ وسوسوں کی طرف توجہ بالکل نہ دی جائے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایسے وسوسوں کے آنے کے وقت یہ حکم دیا ہے کہ ان شیطانی وسوسوں کی طرف توجہ نہ دی جائے، بلکہ اپنی عبادت کی طرف توجہ دی جائے، ایسے عمل کرنے سے ان شاء اللہ تعالیٰ شیطان بھی مایوس ہوجائےگا اور وہ پیچھا چھوڑ دے گا۔ 

سنن ابن ماجه میں ہے:

"عن أبي بن كعب قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: «إن للوضوء شيطانًا يقال له: \"ولهان\"، فاتقوا وسواس الماء»".

(باب ماجاء فى الوضوء مرة ومرتين، ج:1، ص:146، ط:دارإحياء كتب العربية)

صحيح البخاري میں ہے:

"عَنْ عَبَّادِ بْنِ تَمِيمٍ، عَنْ عَمِّهِ، أَنَّهُ شَكَا إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الرَّجُلُ الَّذِي يُخَيَّلُ إِلَيْهِ أَنَّهُ يَجِدُ الشَّيْءَ فِي الصَّلاَةِ؟ فَقَالَ: «لاَيَنْفَتِلْ - أَوْ لاَيَنْصَرِفْ - حَتَّى يَسْمَعَ صَوْتًا أَوْ يَجِدَ رِيحًا»".

(باب من لايتوضؤ من الشك حتى يستيقن، ج:1، ص:39، رقم الحديث:137، ط:دارطوق النجاة)

فقط والله أعلم


فتوی نمبر : 144307101457

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں