بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

25 شوال 1445ھ 04 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

نیٹ ور مار کیٹنگ کرنا


سوال

نیٹ  ورک مارکیٹ میں کون سی کمپنی حلال ہے ؟

جواب

واضح رہے کہ نیٹ ور ک مارکٹنگ  میں مصنوعات  بیچنا اصل مقصد نہیں ہے، بلکہ ممبر سازی کے ذریعے  کمیشن در کمیشن کاروبار چلانا  اصل مقصد ہے جو  کہ جوئے کی ایک نئی شکل ہے، اس کی تفصیل یہ ہے کہ جیسے جوئے میں پیسے لگاکر  یہ امکان بھی ہوتا ہے کہ اسے کچھ نہ ملے اور یہ امکان بھی ہوتا ہے کہ اسے بہت سارے پیسے مل جائیں، اسی  طرح یہ بھی ممکن ہے کہ نیٹورک مار کیٹنگ سے منسلک ہونے کے بعد کام کرنے میں منسلک ہونے والے کو  کچھ نہ ملے (انفرادی طور پر مطلوبہ پوائنٹس تک نہ پہنچنے کی وجہ سے) اور یہ امکان بھی ہے کہ اسے بہت سے پوائنٹس مل جائیں(انفرادی طور پر اور ٹیم کی شکل میں مطلوبہ پوائنٹس تک پہنچنے کی وجہ سے) شرعی طور پر دلال (ایجنٹ) کو اپنی دلالی کی اجرت (کمیشن)  یعنی بالائی  ممبر  ممبر اول کو کمیشن ملتا رہتا ہے اس میں اس کی کوئی محنت شامل نہیں ہو تی اور وہ قانونا اور اصولا  محنت سے خالی ہو تا ہے،لہذا یہ سود کی تعریف میں بھی داخل ہو کر حرام ہےجو کہ  شرعاً درست نہیں،    لہذا نیٹ ورک مارکیٹنگ کے ساتھ منسلک ہونا اور دوسروں کو اس میں شامل کراکے کمیشن وصول کرنا ناجائز ہے۔

لہذا صورت مسئولہ  میں نیٹورک مار کیٹنگ میں شامل ہو نا  اور کسی کمپنی سے منسلک ہونا جائز نہیں ہے۔

الموسوعة الفقهیة   میں ہے :

"وقال المحلي: صورة القمار المحرم التردد بين أن يغنم وأن يغرم".

 (۳۹/۴۰۴، طبع الوزارة)

مسند أحمد میں ہے:

"عن عبد الرحمن بن عبد الله بن مسعود،، عن أبيه، قال: " نهى رسول الله صلى الله عليه وسلم عن صفقتين في صفقة واحدة".

(6 / 324، موسسة الرسالة)

فقط واللہ اعلم 


فتوی نمبر : 144411101106

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں