میت اگر 18ماہ کابچہ ہو تو اس کو غسل دینے کا طریقہ کیا ہے؟
صورتِ مسئولہ میں نابالغ بچہ کے غسل کابعینہ وہی طریقہ ہے جو بالغ مرد کا ہے،البتہ نابالغ بچہ کو غسل دینے سے پہلے وضو نہیں کرایا جائے گا اور بالغ كووضو کرایا جائے گا۔
فتاوى شامی میں ہے:
"(ويوضأ) من يؤمر بالصلاة (بلا مضمضة واستنشاق)."
و في الرد:
"(قوله: و يوضأ من يؤمر بالصلاة) خرج الصبي الذي لم يعقل لأنه لم يكن بحيث يصلي."
(کتاب الصلاۃ،باب صلاة الجنازة،ج:2،ص:195، ط:سعید)
فتاوی عالمگیری میں ہے:
"ثم يوضأ وضوءه للصلاة إلا إذا كان صغيرًا لايصلي فلايوضأ."
(کتاب الصلاۃ، فصل في غسل الميت،ج:1ص:158، ط:رشیدیة)
میت کے غسل کے طریقے کی تفصیل کے لیے دیکھیے:
فقط والله أعلم
فتوی نمبر : 144307102237
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن