بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

20 شوال 1445ھ 29 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

نامحرم سے بات چیت کرنا


سوال

اگر کوئی شخص آپ سے محبت کرتاہے اور نکاح کرنا چاہتا ہے تو اگر ہم اس کے میسیجز کا جواب نہ دے کیونکہ نا محرم سے بات کرنا حرام ہے ۔تو کیا اس صورت میں اس کا دل دکھانے کا گناہ ہے؟

جواب

واضح رہے کہ نامحرم سے بلا ضرورت بات کرنا ناجائز اور حرام ہے۔ لہذا مذکورہ صورت میں اگر وہ شخص واقعی نکاح کرنا چاہتا ہے تو اس کے لیے لڑکی کے والدین سے بات کرے اور نکاح کا پیام بھیجے تاکہ دونوں کے درمیان حلال رشتہ قائم ہو سکے، لیکن پیام نکاح بھیجنے کے بجائے آپس میں بلا ضرورت بات چیت کرنا گناہ ہے ۔نیز اس صورت میں اس کی  غیر ضروری بات کا جواب نہ دینا شرعا جائز ہے، یہ دل دکھانے میں نہیں آئے گا۔

فتاوی شامی میں ہے:

"فإنا نجيز الكلام مع النساء الأجانب ومحاورتهن عند الحاجة إلى ذلك، ولانجيز لهن رفع أصواتهن ولا تمطيطها ولا تليينها وتقطيعها؛ لما في ذلك من استمالة الرجال إليهن، وتحريك الشهوات منهم، ومن هذا لم يجز أن تؤذن المرأة."

(کتاب الصلاۃ، باب شروط الصلاۃ ،ج:1،ص؛406، ط: سعید)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144506100160

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں