بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

20 شوال 1445ھ 29 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

نماز جنازہ کی نیت


سوال

نماز جنازہ کی نیت کس طرح کرتے ہیں؟

جواب

"نیت" دل کے ارادے کا نام ہے، اس کے لیے زبان سے الفاظ کی ادائیگی ضروری نہیں ہے، لہٰذا نمازِ جنازہ شروع کرنے سے پہلے بطورِ نیت کہنے کے لیے مخصوص الفاظ نہیں ہیں، بس دل میں یہ نیت ہو ’’اللہ تعالیٰ کی رضا کے لیے فلاں میت کی نمازِ جنازہ ادا کررہاہوں اور امام کی اقتدا میں ہوں"،  البتہ اگر دل جمعی کے لیے یہ الفاظ زبان سے کہے تب بھی مضائقہ نہیں ہے۔

"(و) الخامس (النية) بالإجماع (وهي الإرادة) المرجحة لأحد المتساويين أي إرادة الصلاة لله تعالى على الخلوص (لا) مطلق (العلم) في الأصح، ألا ترى أن من علم الكفر لايكفر، ولو نواه يكفر (والمعتبر فيها عمل القلب اللازم للإرادة) فلا عبرة للذكر باللسان إن خالف القلب؛ لأنه كلام لا نية إلا إذا عجز عن إحضاره لهموم أصابته فيكفيه اللسان، مجتبى (وهو) أي عمل القلب (أن يعلم) عند الإرادة (بداهة) بلا تأمل (أي صلاة يصلي) فلو لم يعلم إلا بتأمل لم يجز،(والتلفظ) عند الإرادة (بها مستحب) هو المختار، وتكون بلفظ الماضي ولو فارسيًّا لأنه الأغلب في الإنشاءات، وتصح بالحال قهستاني (وقيل: سنة) يعني أحبه السلف أو سنه علماؤنا، إذ لم ينقل عن المصطفى ولا الصحابة ولا التابعين، بل قيل: بدعة".

(الدر المختار مع رد المحتار، کتاب الصلاۃ، باب شروط الصلاۃ، فروع في النية، 414/1، ط:سعید)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144403100093

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں