اگر امام سے پہلی رکعت کے اندر قرأت میں 'سبح اسم ربك الاعلى' کی دوسری آیت بھولے سے چھوٹ جاۓ،تیسری آیت پڑھ لےاور باقی تمام قرأت درست کرے،اور اخیر میں سجدہ سہو بھی نہ کریں تو نماز کا کیا حکم ہوگا؟
صورتِ مسئولہ"سورۃ اعلی" کی دوسری آیت غلطی سے بھول جانے کے سبب معنی میں تغیر فاحش واقع نہیں ہوا، لہذا مذکورہ نماز درست ہوگئی، اعادہ کرنا لازم نہیں ہے۔ نیز سجدہ سہو کی بھی ضرورت نہیں تھی۔
فتاوی شامی میں ہے:
"ولو زاد كلمةً أو نقص كلمةًأو نقص حرفاً، أو قدمه أو بدله بآخر نحو من ثمره إذا أثمر واستحصد - تعالى جد ربنا - انفرجت بدل - انفجرت - إياب بدل - أواب - لم تفسد ما لم يتغير المعنى إلا ما يشق تمييزه كالضاد والظاء فأكثرهم لم يفسدها."
(کتاب الصلاۃ،باب یفسد الصلاۃومایکرہ632/1،ط:سعید)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144504101895
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن