بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

23 شوال 1445ھ 02 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

نماز میں قرات کے دوران اگر کوئی آیت چھوٹ جائے تو کیا حکم ہے؟


سوال

اگر امام سے  پہلی رکعت کے اندر قرأت میں 'سبح اسم ربك  الاعلى' کی  دوسری آیت بھولے سے چھوٹ جاۓ،تیسری آیت پڑھ لےاور باقی  تمام قرأت درست کرے،اور  اخیر میں  سجدہ سہو بھی نہ کریں  تو نماز کا کیا حکم ہوگا؟

جواب

صورتِ  مسئولہ"سورۃ اعلی"  کی دوسری آیت  غلطی سے بھول جانے کے سبب معنی میں    تغیر فاحش  واقع  نہیں ہوا، لہذا مذکورہ نماز درست ہوگئی، اعادہ کرنا لازم نہیں ہے۔ نیز سجدہ سہو کی بھی ضرورت نہیں تھی۔

فتاوی شامی میں ہے:

"ولو زاد كلمةً أو نقص كلمةًأو نقص حرفاً، أو قدمه أو بدله بآخر نحو من ثمره إذا أثمر واستحصد - تعالى جد ربنا - انفرجت بدل - انفجرت - إياب بدل - أواب - لم تفسد ما لم يتغير المعنى إلا ما يشق تمييزه كالضاد والظاء فأكثرهم لم يفسدها."

(کتاب الصلاۃ،باب یفسد الصلاۃومایکرہ632/1،ط:سعید)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144504101895

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں