بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

25 شوال 1445ھ 04 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

نماز میں الْمُنذِرِينَ کی جگہ الْمُنذَرِينَ پڑھ لینا


سوال

قران كي آیت عَلَى قَلْبِكَ لِتَكُونَ مِنْ الْمُنذِرِينَميں مِنَ الْمُنذِرِينَ کی جگہمِنَ الْمُنذَرِينَپڑھنے سے نماز پر کوئی اثر تو نہیں پڑتا؟ اگر پڑتا ہے تو راہنمائی فرمائیں۔

جواب

     واضح رہے کہ نماز  کے اندر  تلاوت کی  ایسی غلطی سے نماز فاسد ہوتی ہے جس سےمعنی میں تغیر فاحش ہوجائے، یعنی: ایسے معنی پیدا ہوجائیں، جن کا اعتقاد کفر ہوتا ہے ۔ اور غلط پڑھی گئی آیت یا جملے اور صحیح الفاظ کے درمیان وقفِ تام بھی نہ ہو (کہ مضمون کے انقطاع کی وجہ سے نماز کے فساد سے بچاجاسکے) اور نماز میں اس غلطی کی اصلاح بھی نہ کی جائے تو نماز فاسد ہوجاتی ہے۔ جب کہ صورتِ  مسئولہ  میں  عَلَى قَلْبِكَ لِتَكُونَ مِنْ الْمُنذِرِينَ  ميں مِنَ الْمُنذِرِينَ  کی جگہ مِنَ الْمُنذَرِينَپڑھنے سےمعنیٰ کا ایسا تغیر پیدا نہیں ہواجس سے کفر لازم آئے ، لہٰذا اس سے نماز پر فرق نہیں پڑے گا۔

امداد المفتیین میں ہے:

"قال في شرح المنیة الکبیر:"القاعدة عند المتقدمین أن ما غیره تغیراً یکون اعتقاده کفراً تفسد في جمیع ذلک سواء کان في القرآن أو لم یکن إلا ما کان من تبدیل الجمل مفصولاً بوقف تام، ثم قال بعد ذلك: فالأولی الأخذ بقول المتقدمین".

(إمداد المفتین،كتاب الصلاة، فصل في القراءة و مسائل زلة القاري، ص 303، ط: دار الاشاعت)

فتاوی قاضی خان میں ہے:

"وإن غیر المعنی تغیراً فاحشاً فإن قرأ: ” وعصی آدم ربه فغوی “ بنصب میم ” اٰدم “ ورفع باء ” ربه “……… وما أشبه ذلک لو تعمد به یکفر، وإذا قرأ خطأً فسدت صلاته..." الخ

(الفتاوی الخانیة علی هامش الهندیة،1: 168، ط: المطبعة الکبری الأمیریة، بولاق، مصر)

ہندیہ میں ہے:

"ومنها: ذکر کلمة مکان کلمة علی وجه البدل إن کانت الکلمة التي قرأها مکان کلمة یقرب معناها وهي في القرآن لاتفسد صلاته، نحو إن قرأ مکان العلیم الحکیم …، وإن کان في القرآن، ولکن لاتتقاربان في المعنی نحو إن قرأ: "وعداً علینا إنا کنا غافلین" مکان {فاعلین} ونحوه مما لو اعتقده یکفر تفسد عند عامة مشایخنا،وهو الصحیح من مذهب أبي یوسف رحمه الله تعالی، هکذا في الخلاصة".

(الفتاوی الهندیة، ۱: ۸۰، ط: المطبعة الکبری الأمیریة، بولاق، مصر)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144508100076

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں