بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

21 شوال 1445ھ 30 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

چوتھی رکعت پر قعدہ کرنے کے بعد پانچویں پڑھ کر سلام پھیر لیا


سوال

 اگر بندہ چار رکعت فرض نماز پڑرہاہو  تو چوتھی رکعت کے قعدے کے بعد پانچویں رکعت پڑھی اور سلام پھیرلیا تو نماز کا کیا حکم ہے؟

جواب

صورتِ  مسئولہ میں اگر چوتھی رکعت پر قعدے کے بعد پانچویں رکعت پڑھ لی اور سجدہ سہو کیا تو نماز ہو جائے گی، اور اگر پانچویں رکعت کے بعد سجدہ سہو نہیں کیا تو نماز وقت کے اندر واجب الاعادہ ہوگی، وقت کے نکل جانے کے بعد اعادہ لازم نہیں ہے ۔ 

فتاوی ہندیہ میں ہے:

’’رجل صلى الظهر خمساً وقعد في الرابعة قدر التشهد إن تذكر قبل أن يقيد الخامسة بالسجدة أنها الخامسة عاد إلى القعدة وسلم، كذا في المحيط. ويسجد للسهو، كذا في السراج الوهاج. وإن تذكر بعدما قيد الخامسة بالسجدة أنها الخامسة لا يعود إلى القعدة ولا يسلم، بل يضيف إليها ركعةً أخرى حتى يصير شفعاً ويتشهد ويسلم، هكذا في المحيط. ويسجد للسهو استحساناً، كذا في الهداية. وهو المختار، كذا في الكفاية. ثم يتشهد ويسلم، كذا في المحيط. والركعتان نافلة ولا تنوبان عن سنة الظهر على الصحيح، كذا في الجوهرة النيرة‘‘. 

(الباب الثاني عشر في سجود السهو، فصل ) سهو الإمام يوجب عليه وعلى من خلفه السجود ، ج: ۱، صفحہ:۱۳۴، ط: )

  فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144504101164

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں