بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 رمضان 1445ھ 28 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

معتکف کے لیے مسجد کے صحن میں جانا


سوال

ہماے ہاں پنجاب  میں مسجدکےباہرمسجدکےمتصل صحن ہوتاہے، جہاں پر گرمیوں میں نماز ادا کی جاتی ہے اور وہ بھی مسجد میں شمار ہوتاہے ،توکیامعتکف جب مسجدکےاندر اعتکاف  کے لیے بیٹھتاہے توجماعت  کے لیے صحن میں آسکتاہےاور اسی مسجدکی صحن میں گرمی  کی  وجہ سے رات کوسوسکتاہے ؟

جواب

اگر مسجد کا صحن مسجد شرعی کی حدود میں داخل ہے (جیسا کہ عمومًا  ہوتا ہے اور سائل نے ذکر بھی کیا ہے ) تو اس صورت میں معتکف کا وہاں نماز پڑھنا اور رات کو سونا درست ہے ،اس سے اعتکاف فاسد نہیں ہوگا اور اگر مسجد کے ساتھ جو صحن ہے وہ مسجد شرعی کی حدود میں داخل نہ ہو تو اس صورت میں معتکف کے لیے اس جگہ جانا درست نہیں ہے ،اس سے اعتکاف فاسد ہوجائے گا ۔

 الفتاوى الهندية (1/ 212):

"(وأما مفسداته) فمنها الخروج من المسجد فلايخرج المعتكف من معتكفه ليلا ونهارا إلا بعذر، وإن خرج من غير عذر ساعة فسد اعتكافه في قول أبي حنيفة - رحمه الله تعالى- كذا في المحيط. سواء كان الخروج عامدا أو ناسيا هكذا في فتاوى قاضي خان". 

فقط واللہ اعلم

 


فتوی نمبر : 144209201924

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں