بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

27 شوال 1445ھ 06 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

معتدہ کا عدت کے دوران رشتہ کرنے کا حکم


سوال

 13 اگست کو میری طلاق ہوگئی ہے، اب میں عدت میں ہوں، اور بہت پریشان ہوں، اب میرا رشتہ آیا ہے، لیکن رشتہ والے جلدی کررہے ہیں۔ اب سوال یہ ہے کہ کیا میں عدت کے دوران آگے رشتہ کرسکتی ہوں یا نہیں؟

جواب

صورت مسئولہ میں عدت کے دوران منگنی یا نکاح کرنا شرعا جائز نہیں، لہذا سائلہ عدت کے گزرنے تک آگے رشتہ چاہے منگنی ہو یا نکاح  ہو،نہیں کرسکتی۔

قرآن کریم میں اللہ تعالی کا ارشاد ہے:

"وَلَا جُنَاحَ عَلَيْكُمْ فِيمَا عَرَّضْتُم بِهِ مِنْ خِطْبَةِ النِّسَاءِ أَوْ أَكْنَنتُمْ فِي أَنفُسِكُمْ عَلِمَ اللَّهُ أَنَّكُمْ سَتَذْكُرُونَهُنَّ وَلَٰكِن لَّا تُوَاعِدُوهُنَّ سِرًّا إِلَّا أَن تَقُولُوا قَوْلًا مَّعْرُوفًا وَلَا تَعْزِمُوا عُقْدَةَ النِّكَاحِ حَتَّىٰ يَبْلُغَ الْكِتَابُ أَجَلَهُ وَاعْلَمُوا أَنَّ اللَّهَ يَعْلَمُ مَا فِي أَنفُسِكُمْ فَاحْذَرُوهُ وَاعْلَمُوا أَنَّ اللَّهَ غَفُورٌ حَلِيمٌ."

(سورۃ البقرۃ: 235)

ترجمہ: 

 "اور تم پر کوئی گناہ نہیں ہوگا جو ان مذکورہ عورتوں کو پیغام (نکاح) دینے کے بارے میں کوئی بات اشارةً کہو یا اپنے دل میں (ارادہٴ نکاح کو) پوشیدہ رکھو۔ اللہ تعالیٰ کو یہ بات معلوم ہے کہ تم ان عورتوں کا (ضرور) ذکر مذکورہ کرو گے لیکن ان سے نکاح کا وعدہٴ خفیہ ( اور گفتگو) مت کرو مگر یہ کہ کوئی بات قاعدے کے موافق کہو اور تم تعلق نکاح (فی الحال) کا ارادہ بھی مت کرو یہاں تک کہ عدت مقررہ اپنی ختم کو پہنچ جاوے اور یقین رکھو اس کا کہ اللہ تعالیٰ کو تمہارے دلوں کی بات کی اطلاع ہے۔ سو اللہ تعالیٰ سے ڈرتے رہا کرو اور یقین رکھو کہ اللہ تعالیٰ معاف بھی کرنے والے ہیں حلیم بھی ہیں۔" (بیان القرآن)

فتاوی ہندیہ میں ہے:

"لا يجوز للرجل أن يتزوج زوجة غيره وكذلك المعتدة، كذا في السراج الوهاج. سواء كانت العدة عن طلاق أو وفاة أو دخول في نكاح فاسد أو شبهة نكاح، كذا في البدائع."

(كتاب النكاح، الباب الثالث في بيان المحرمات، القسم السادس المحرمات التي يتعلق بها حق الغير: 1/ 280، ط: ماجدية)

فتاوی شامی میں ہے:

"أما نكاح منكوحة الغير ومعتدته فالدخول فيه لا يوجب العدة إن علم أنها للغير لأنه ‌لم ‌يقل ‌أحد بجوازه فلم ينعقد أصلا."

(‌‌كتاب النكاح، مطلب في النكاح الفاسد: 3/ 132، ط: سعید)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144401101342

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں