بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

10 شوال 1445ھ 19 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

مستقبل کے دھمکی کے الفاظ سے طلاق واقع نہیں ہوتی


سوال

کچھ روز قبل میری شوہر سے لڑائی ہوئی جس میں انہوں نے غصے کی حالت میں مجھے تین دفعہ کہا "جا میں تجھے طلاق دے دوں گا" اور مجھے گھر سے باہر نکال دیا اب مجھے یہ جاننا ہے کہ آیا طلاق ہوئی کہ نہیں؟ اور میں شوہر کے گھر جاسکتی ہوں یا نہیں؟

جواب

صورت مسئولہ میں مذکورہ الفاظ کہ "جا میں تجھے طلاق دیدوں گا" طلاق کے الفاظ نہیں ، بلکہ مستقبل میں طلاق دینے کی دھمکی کے لیے ہیں، اور مستقبل (آئندہ)  کے الفاظ سے طلاق واقع نہیں ہوتی، لہذا صورت مسئولہ میں سائلہ پر کوئی طلاق واقع نہیں ہوئی، نکاح بدستور قائم ہے۔

العقود الدریہ فی تنقیح الفتاوی الحامدیۃ میں ہے:

"صيغة المضارع لا يقع بها الطلاق إلا إذا غلب في الحال كما صرح به الكمال بن الهمام."

(کتاب الطلاق، ص:38، ج:1، ط:دار المعرفة)

فقط والله اعلم


فتوی نمبر : 144309100488

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں