بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 شوال 1445ھ 26 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

مسافر صدقۂ فطر کہاں ادا کرے؟


سوال

میں ایک مہینہ پاکستان سے باہر گیا ہوں، اب میں اپنا فطرہ پاکستان میں دینا چاہتا ہوں،  کیا دے سکتا ہوں؟

جواب

صورتِ مسئولہ میں  آپ اپنا صدقۂ فطر پاکستان میں بھی ادا کرسکتے ہیں۔ البتہ اگر آپ اس سفر کے دوران کسی جگہ پندرہ دن یا اس سے زائد اقامت اختیار کرتے ہیں تو پھر وہ  جگہ آپ کی وطن اقامت ہوجائے گی اور  اس جگہ کی قیمت کے حساب سے صدقۂ فطر دینا ہوگا، چاہے وہیں دیں یا پاکستان میں دیں۔

الدر المختار میں ہے:

"والمعتبر في الزكاة فقراء مكان المال، وفي الوصية مكان الموصي، وفي الفطرة مكان المؤدي عند محمد، وهو الأصح، وأن رءوسهم تبع لرأسه...... وفي الرد:(قوله: مكان المؤدي) أي لا مكان الرأس الذي يؤدي عنه (قوله: وهو الأصح) بل صرح في النهاية والعناية بأنه ظاهر الرواية، كما في الشرنبلالية، وهو المذهب كما في البحر؛ فكان أولى مما في الفتح من تصحيح قولهما باعتبار مكان المؤدى عنه".

(الدر المختار مع رد المحتار، كتاب الزكاة، باب مصرف الزكاة والعشر، 355/2، سعيد)

فقط والله اعلم


فتوی نمبر : 144309101289

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں