بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

26 شوال 1445ھ 05 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

مسافر کا بھول کر چار رکعت پڑھنا


سوال

اگر مسافر ظہر کی نماز بھول کر دو فرض کے بجائے چار فرض پڑھ لے تو اس کا لوٹانا ضروری ہے  یا نہیں؟

جواب

واضح رہے کہ  شرعی مسافر پر قصر  نماز پڑھنا واجب ہے، پوری نماز پڑھنا درست نہیں ہے، اگر مسافر نے  ظہر، عصر اور عشاء کی نماز میں  بھول کر دو رکعت کے بجائے  چار رکعتیں پڑھ لیں تو اگر دوسری رکعت  پر قعدہ کرلیا تھا  اور آخر میں سجدہ سہو بھی کرلیا تھا تو نماز درست ہوجائے گی، اور اگر آخر میں سجدہ سہو نہیں کیا تو اس نماز کے وقت اندر اس کا اعادہ واجب ہے ، وقت  گزرنے کے بعد اعادہ مستحب ہے۔ اور اگر   مسافر نے دوسری رکعت پر قعدہ  نہیں کیا  تو اس کا فرض ہی ادا نہ ہوگا، اعادہ کرنا واجب ہوگا۔

اور اگر جان کر چار رکعات پڑھیں  اوردوسری رکعت  پر قعدہ کیا تو فرض ادا ہوجائے گا، لیکن  گناہ گار ہوگا  ؛ اس لیے کہ اس میں کئی قسم کی کراہتیں جمع  ہوجاتی ہیں۔

فتاوی شامی میں ہے:

"فلو أتم مسافر إن قعد في القعدة الأولی تم فرضه و لکنه أساء، لو عامداً؛ لتاخیر السلام، وترك واجب القصر، و واجب تکبیرة افتتاح لنقل، و خلط النفل بالفرض و هذا لایحلّ."

(در مختار، 2/609،610، ط: سعید)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144212202278

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں