بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

10 شوال 1445ھ 19 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

مقتدی کا امام کے پیچھے اپنے لیے الگ سے جائے نماز بچھانے کا حکم


سوال

 اگر کوئی مقتدی امام کے پیچھے اپنا علیحدہ  جائے نماز بچھا لے تو اس کے لیے کیا حکم ہے؟

جواب

اگر مقتدی امام کے پیچھے نماز پڑھتے ہوئے اپنے  لیے علیحدہ  جائے نماز  بچھا لے تو  اس میں کوئی حرج نہیں ہے۔ البتہ اگر  "علیحدہ" جائے نماز سے مراد لوگوں سے ہٹ کر علیحدہ جائے نماز بچھانا ہے، تو اس کا حکم یہ ہے کہ مسجد کے اندر ہی دیگر نمازیوں  سے فاصلے  پر مصلی بچھایا تو نماز مکروہ ہوگی۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144111200418

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں