بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

22 شوال 1445ھ 01 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

مقتدی کا امام کو لقمہ دیتے ہوئے بات کرنے کا حکم


سوال

ایک شخص نے بھولے ہوئے امام کو پنجابی میں کہا چل پیچھے سے پڑھ یا سورہ فاتحہ پڑھ لے ۔۔یا ایسی کو ئی بات کہنے سے نماز کا کیا حکم ہے؟

جواب

صورت ِ مسئولہ میں نماز کے دوران بات کرنے سے  مذکورہ شخص   کی نماز فاسد ہوگئی ،اس پر نماز کا اعادہ لازم ہے ۔

فتاوی ہندیہ میں ہے :

"إذا تكلم في صلاته ناسيا أو عامدا خاطئا أو قاصدا قليلا أو كثيرا تكلم لإصلاح صلاته بأن قام الإمام في موضع القعود فقال له المقتدي: اقعد أو قعد في موضع القيام فقال له: قم أو لا لإصلاح صلاته ويكون الكلام من كلام الناس استقبل الصلاة عندنا."

(کتاب الصلاۃ ،الباب السابع فیما یفسد الصلاۃ،ج:1،ص:98،دارالفکر)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144509101143

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں