بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 شوال 1445ھ 26 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

ملازمہ کو زکاۃ دینا


سوال

کیا ہم اپنی ماسی (گھریلو ملازمہ) کو زکاۃ دے سکتے ہیں؟

جواب

اگر آپ کے گھر کام کرنے والی عورت  مستحقِ زکات ہیں یعنی وہ نہ بنی ہاشم (سید وں یا عباسیوں وغیرہ) میں سے ہیں اور نہ ہی ان کے پاس ساڑھے باون تولہ چاندی یا اس کی قیمت کے مساوی نقدی یا اس مالیت کے برابر ضرورت سے زائد سامان موجود ہے تو  اس صورت میں ان کو زکات دی جا سکتی ہے۔ ملحوظ رہے کہ زکات کی ادائیگی  صرف مسلمان مستحقین کو دی جاسکتی ہے ، غیر مسلم کو  زکاۃ دینا درست نہیں، نیز  زکاۃ کی رقم تنخواہ  کی مد میں یاکسی کام کی اجرت کے طور پر دینے سے زکاۃ ادا نہ ہوگی ۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144108200222

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں