بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

20 شوال 1445ھ 29 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

مخنث بکرے کی قربانی کا حکم


سوال

بکرا اگر ہجڑا ہو تو اس پر قربانی جائز ہے یا نہیں؟؟؟

جواب

جس جانور کے مذکر یا مونث ہونے کی جنس واضح نہیں ہے یعنی ایسا جانور جس میں مذکر ومؤنث دونوں علامات نہ پائی جائیں یا بیک وقت دونوں علامتیں موجود ہوں اس کی قربانی درست نہیں۔ چنانچہ فقہاءِ کرام نے جہاں قربانی کے جانوروں کی شرائط کا ذکر کیا ہے، وہاں یہ بھی ذکر فرمایا ہے کہ مخنث جانور کو قربانی یا عقیقہ میں ذبح نہیں کیاجاسکتا۔

فتاوی محمودیہ میں ہے (17/ 379):

’’جس بکری میں نر اور مادہ دونوں کی علامتیں موجود نہ ہوں، یا دونوں کی علامت ہو وہ خنثی ہے اس کی قربانی نہ کی جائے‘‘۔

الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (6/ 325):
"ولا بالخنثى؛ لأن لحمها لاينضج، شرح وهبانية". فقط والله أعلم


فتوی نمبر : 144111201521

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں