بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

13 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

محمد مصطفیٰ نام رکھنا


سوال

 بچے کا نام ” محمد مصطفیٰ“  رکھنا درست ہے اور یہ دونوں نام ملا کر رکھنا اور پکارنا کیسا ہے؟

جواب

صورتِ مسئولہ میں بچے کا نام ”محمد مصطفیٰ“ رکھنا جائز ہے، اور ان دونوں ناموں کو ساتھ ملا کر رکھنا اور پکارنا  بھی جائز ہے، اس میں کوئی  مضائقہ نہیں ہے، "محمد"  کا معنی ہے:  جس کی اچھی خصلتوں کی بنا  پر تعریف کی جائے ۔ اور "مصطفی" کا معنی ہے: چنا ہوا، پسندیدہ۔ یہ دونوں حضور اقدس ﷺ کے ناموں میں سے ہیں، اور انبیاء کرام کے نام پر نام رکھنا پسندیدہ ہے۔

فیض القدیر  شرح الجامع الصغیر میں ہے:

"قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: سموا بأسماء الأنبياء."

(4/ 113، باب حرف السين،رقم الحدیث:4717،ط: المكتبة التجارية)

فتاوی شامی (الدر المختار مع رد المحتار) میں ہے:

"(ومن كان اسمه محمدا لا بأس بأن يكنى أبا القاسم) لأن قوله - عليه الصلاة والسلام - «سموا باسمي ولا تكنوا بكنيتي» قد نسخ لأن عليا - رضي الله عنه - كنى ابنه محمد بن الحنفية أبا القاسم.

(قوله: أحب الأسماء إلخ) هذا لفظ حديث رواه مسلم وأبو داود والترمذي وغيرهم عن ابن عمر مرفوعا. قال المناوي وعبد الله: أفضل مطلقا حتى من عبد الرحمن، وأفضلها بعدهما محمد، ثم أحمد ثم إبراهيم اهـ".

(6/ 517، کتاب الحظر والاباحة، باب الاستبراء وغيره،ط: سعيد)

فقط والله اعلم


فتوی نمبر : 144307100723

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں