بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 رمضان 1445ھ 29 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

مؤذن کی اجازت کے بغیر اقامت دینا


سوال

کیا اقامت اذان کہنے والے کا حق ہے کہ کسی نماز کی اذان دینے والے کی اجازت کے بغیر دوسرا شخص اس نماز کی لیے اقامت نہیں کہہ سکتا؟

جواب

جو شخص اذان دے اقامت کہنا بھی اسی کا حق ہے، مؤذن کے موجود ہوتے ہوئے اس کی  اجازت کے بغیر کسی دوسرے شخص کا اقامت کہنا جب کہ اس سے مؤذن کو تکلیف ہوتی ہو مکروہ ہے،   لیکن  اگر کوئی دوسرا شخص مؤذن کی اجازت سے اقامت کہے، یا بغیر اجاز ت کے کہے،لیکن اس سے مؤذن کو تکلیف نہ ہو، یا   اذان دینے والا موجود نہ ہو تو  دوسرے شخص  کا اقامت کہنا بغیر کسی کراہت کے جائز ہے۔

الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (1/ 395):
’’(أقام غير من أذن بغيبته) أي المؤذن (لا يكره مطلقاً)، وإن بحضوره كره إن لحقه وحشة‘‘. فقط و الله أعلم


فتوی نمبر : 144110200729

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں