بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 شوال 1445ھ 26 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

معتکف حافظ کا ختم قرآن کے لیے مسجد سے باہر جانا


سوال

 ایک حافظِ  قرآن مسنون اعتکاف کے دوران کسی دوسری مسجد میں ختم القرآن پڑھانے جاسکتا ہےیا نہیں؟ نیز اگر اعتکاف شروع کرنے سے پہلے ہی نیت کرلے تو ختم القرآن پڑھانے کی کوئی گنجائش ہے?

جواب

معتکف حافظِ  قرآن کے لیے کسی دوسری مسجد میں ختم قرآن پڑھانے کے لیے جانا جائز نہیں، اس کا اعتکاف ٹوٹ جائے گا، اگر اعتکاف شروع کرنے سے پہلے وہ ختم قرآن پڑھانے کی نیت کرے تب بھی باہر جانا جائز نہیں، اعتکاف ٹوٹ جائے گا۔ فقط و اللہ اعلم


فتوی نمبر : 144109202269

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں