بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

10 شوال 1445ھ 19 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

مورتی کی نقش والی انگوٹھی پہننا


سوال

مورتی  کی  نقش  والی  انگوٹھی  کے  بارے  میں  آپ  کی  کیا رائے ہے،  اس کے پہننے کا  کیا  وبال ہے؟

جواب

اسلام میں  کسی بھی جان دار کی  تصویر  بلا ضرورتِ شدیدہ  بنانے یا اپنے پاس رکھنے کی اجازت نہیں ہے، جان دار کی تصویر بنانے والوں کو قیامت میں سخت ترین عذاب دیا جائے گا، اور اس کی  اصل  وجہ  یہ ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے  کئی احادیث میں اس سے منع فرمایا ہے۔

لہذا مورتی والی انگوٹھی پہننا جائز نہیں ہے، نیز اس کو پہن کر پڑھی جانے والی نماز بھی مکروہ ہوگی۔

مسلم شریف کی  احادیث صحیحہ ملاحظہ ہوں:

"عن عبد الرحمن بن القاسم، عن أبيه، أنه سمع عائشة، تقول:‏‏‏‏ دخل علي رسول الله صلى الله عليه وسلم وقد سترت سهوةً لي بقرام فيه تماثيل، ‏‏‏‏‏‏فلما رآه هتكه وتلوّن وجهه، ‏‏‏‏‏‏وقال: يا عائشة:‏‏‏‏ " أشد الناس عذاباً عند الله يوم القيامة الذين يضاهون بخلق الله "، ‏‏‏‏‏‏قالت عائشة:‏‏‏‏ فقطعناه، ‏‏‏‏‏‏فجعلنا منه وسادةً أو وسادتين."

ترجمہ:  ام المؤمنین سیدہ  عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم میرے پاس آئے اور میں نے ایک طاق یا مچان کو اپنے ایک پردے سے ڈھانکا تھا جس میں تصویریں تھیں۔ جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ دیکھا تو اس کو پھاڑ ڈالا اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے چہرے کا رنگ بدل گیا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اے عائشہ! سب سے زیادہ سخت عذاب قیامت میں ان لوگوں کو ہو گا جو اللہ کی مخلوق کی شکل بناتے ہیں۔“ سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا نے کہا میں نے اس کو کاٹ کر ایک تکیہ بنایا یا دو تکیے بنائے۔

"عن نافع، أن ابن عمر أخبره، ‏‏‏‏‏‏أنّ رسول الله صلى الله عليه وسلّم، ‏‏‏‏‏‏قال:‏‏‏‏ "الذين يصنعون الصور يعذبون يوم القيامة، يقال لهم: أحيوا ما خلقتم".

ترجمہ:  سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ  علیہ وسلم نے فرمایا: ”جو لوگ مورتیں بناتے ہیں ان کو قیامت میں عذاب ہو گا، ان سے کہا جائے گا جلاؤ  ان کو جن کو تم نے بنایا۔“

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144206201510

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں