بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 رمضان 1445ھ 28 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

موبائل سے تصویر کشی اور تصویر پر پسند کے تبصرے کرنا


سوال

موبائل میں تصویر کشی کا کیا حکم ہے؟ اور فیس بک وغیرہ میں تصویر پر کمنٹ میں نائس وغیرہ یا دعائیہ کلمات لکھنا کیسا ہے?

جواب

کسی شدید ضرورت کے بغیر جان دار  کی تصویر بنانا   حرام اور کبیرہ گناہ ہے،خواہ تصویر کسی بھی قسم کی ہو، کپڑے یا کاغذ پر بنائی جائے یا در و دیوار پر، قلم سے بنائی جائے یا کیمرے سے، چناچہ حدیثِ مبارک  میں  ہے:

"وعن عائشة عن النبي صلى الله عليه وسلم قال: «أشد الناس عذاباً يوم القيامة الذين يضاهون بخلق الله»". (مشكاة المصابيح (2/385، باب التصاویر، ط: قدیمي) (صحیح البخاري (2/880، ط: قدیمي)

ترجمہ: حضرت عائشہ ؓ  ، رسول کریمﷺ سے روایت کرتی ہیں کہ  آپ ﷺ نے فرمایا: قیامت کے دن سب لوگوں سے زیادہ سخت عذاب  ان لوگوں کو ہوگا جو تخلیق میں اللہ تعالیٰ کی مشابہت اختیار کرتے ہیں۔ (مظاہر حق جدید(4/229)  ط: دارالاشاعت)

ایک اور حدیثِ مبارک  میں ہے:

"عن عبد الله بن مسعود قال: سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم يقول: «أشد الناس عذاباً عند الله المصورون»" . (مشكاة المصابيح (2/385، باب التصاویر، ط: قدیمي) (الصحیح لمسلم (3/1667،  برقم: 2107، ط: دار إحیاء التراث العربي)

ترجمہ: حضرت عبداللہ بن مسعودؓ کہتے ہیں کہ میں نے رسول کریمﷺ  کو یہ فرماتے ہوئے سنا کہ ”اللہ تعالیٰ کے ہاں سخت ترین عذاب کا مستوجب، مصور (تصویر بنانے والا)ہے“۔(مظاہر حق جدید(4/230)  ط: دارالاشاعت)

ایک اور حدیثِ مبارک  میں ہے:

"عن ابن عباس قال: سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم يقول: «كلّ مصوِّر  في النار يجعل له بكلّ صورة صوّرها نفسًا فيعذبه في جهنم".(مشكاة المصابيح (2/385، باب التصاویر، ط: قدیمي)

ترجمہ: حضرت ابن عباسؓ کہتے ہیں کہ  میں نے رسول کریم ﷺ کو یہ فرماتے  ہوئے سنا کہ” ہر مصور دوزخ میں ڈالا جائے گا، اور اس کی بنائی  ہوئی ہر تصویر کے بدلے ایک شخص پیدا کیا جائے گا جو تصویر بنانے والے کو دوزخ میں عذاب دیتا رہے گا“۔(مظاہر حق جدید(4/230)  ط: دارالاشاعت)

لہذا موبائل سے تصویر کھینچنا ناجائز ہے، اور  جان دار کی تصاویر پر  پسند کے تبصرے کرنا گناہ کے کام کو پسند اور اس کی حوصلہ افزائی ہے، اس لیے یہ بھی جائز نہیں ہے۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144108200207

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں