بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

20 شوال 1445ھ 29 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

میراث کی تقسیم کا طریقہ


سوال

متوفی کے وارثان میں1 بیوہ  1 بیٹی اور 1 بھائی ہے۔ حصص بتا دیں۔

جواب

صورت مسئولہ  میں مرحوم کے  ترکہ  کی تقسیم کا شرعی طریقہ کار یہ ہے کہ   میت کے حقوق  متقدمہ  یعنی تجہیز و تکفین  کے اخراجات بعد اگر میت پر قرض ہو تو اس کے ادا ئیگی  کے بعد اگر میت نے کوئی جائز وصیت کی ہو تو  اس کوباقی مال کے  ایک تہائی مال میں نافذ کرنے کے بعد بقیہ  تمام تر منقولہ و غیر منقولہ  ترکہ کو8حصوں میں تقسیم  کر کے1 حصہ مرحوم کی بیوہ کو4حصے مرحوم کی بیٹی کو اور3حصے مرحوم کے بھائی کو ملیں گے۔

صورت تقسیم یہ  ہے:

مرحوم والد:8

بیوہبیٹیبھائی
143

یعنی سو فیصد میں سے 12.50 فیصد بیوہ کو،50 فیصد مرحوم کی بیٹی کواور 37.50 فیصد مرحوم کے بھائی کو ملے گا۔

نوٹ : یہ تقسیم اس صورت میں ہے کہ مرحوم کے والدیں کا مرحوم سے پہلے انتقال ہو چکا ہو۔فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144411101477

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں