عورت کی وفات پر شوہر دو بیٹوں، عورت کے والدین اور عورت کے دو بھائی تین بہنوں میں وراثت کیسے تقسیم ہو گی؟
صورتِ مسئولہ میں مرحومہ کی میراث کی تقسیم کا شرعی طریقہ یہ کہ سب سے پہلے مرحومہ کے حقوق متقدمہ یعنی اگر مرحومہ کے ذمہ کوئی قرض ہو تواسے کل مال سے ادا کرنے کے بعد اور اگر مرحومہ نے کوئی جائز وصیت کی ہوتو اسے باقی مال کے ایک تہائی میں نافذ کرنے کےبعد باقی کل ترکہ منقولہ وغیر منقولہ کو 24حصوں میں تقسیم کرکے،4حصے مرحومہ کی والدہ کواور4حصے مرحومہ کے والدکواور6حصے مرحومہ کے شوہر کواور 5حصے مرحومہ کے ہرایک بیٹے کوملیں گے،ان کے علاوہ مرحومہ کے بہن بھائیوں کو میراث میں سے حصہ نہیں ملے گا۔
صورت تقسیم یہ ہے :
میت:( عورت) مسئلہ:12/ 24
والدہ | والد | شوہر | بیٹا | بیٹا |
2 | 2 | 3 | 5 | |
4 | 4 | 6 | 5 | 5 |
یعنی فیصد کے اعتبارسے 100میں سے16.666مرحومہ کی والدہ کواور16.666مرحومہ کے والد کواور25فیصد مرحومہ کے شوہر کواور20.833مرحومہ کے ہرایک بیٹے کوملیں گے۔
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144404100024
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن