بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

24 شوال 1445ھ 03 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

میزان بینک سے ہاؤس لون لینا


سوال

میزان بینک آسانی ہاؤس لون دے رہا ہے،  مجھے نیا فلیٹ یا گھر دلا رہا ہے، جس کی رقم بیس لاکھ ہے، میں صرف دس فیصد اپنا حصہ ڈالوں گا اور باقی 90 فیصد حصہ بینک دے گا، اور اس گھر یا فلیٹ کے کاغذات بینک کے پاس رکھیں ہوں گے،  میں اس گھر میں رہوں گا، اور ساتھ ساتھ اس کا کرایہ سمیت 13199 ماہانہ ادا کروں گا اور مجھے یہ قسط بیس سال یعنی 240 مہینہ ادا کرنی ہوگی، جس کی ٹوٹل رقم 31 لاکھ روپے  مجھے بینک کو ادا کرنا ہوں گے، مضاربہ مشارکہ کی بنیاد پر مجھے یہ لون دے گا بنا سود کے، آپ راہ نمائی فرمادیں؟

جواب

میزان بینک کی ویب سائٹ پر موجود معلومات کے مطابق میزان بینک  "میرا پاکستان میرا گھر " نامی اسکیم میں شرکتِ متناقصہ (diminishing musharka) کے ذریعہ فائنینسنگ کرتا ہے۔ یہ طریقہ شرعی تقاضوں کو پورا نہ کرنے (مثلًا: ایک ہی عقد میں کئی عقود جمع کرنے ) کی وجہ  سے ناجائز  ہے اور سودی معاملہ کے مشابہ ہے؛ لہذا اس سکیم کے تحت گھر لینا جائز نہیں ہے۔

واضح رہے کہ جو قرض ہاؤسنگ اسکیم کے تحت لیا جاتا ہے اس میں بینک سے قرض لینے والے  صارف کو بھی خود کچھ نہ کچھ قرض سے زائد اضافی رقم دینا ضروری ہوتا ہے، (گو اس کی مقدار کم ہے) اسی وجہ سے مذکورہ قرض لینا جائز نہیں ہے۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144203201081

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں