ایک بندے نے میٹر لگایا ہے اور پھر وہ میٹر خراب ہوگیا تو بندے نے واپڈا کو اطلاع دی کہ ہمارا میٹر خراب ہو گیا لیکن وہ ٹھیک کرنے کے لئے نہ آئے اور اسی طرح وہ دو سال تک بجلی استعمال کرتے رہے بغیر بل کے تو اس کا شرعی حکم کیا ہے اور جو دو سال بجلی استعمال کی ہے اس کا ازالہ کیسے کیا جائے گا؟
صورتِ مسئولہ میں جب بجلی کے متعلقہ ادارے کو میٹر کی خرابی کی اطلاع دے دی تھی اور اس کے باوجود ا وہ میٹر درست کرنے یا تبدیل کرنےنہیں آئے تو اس میں سائل گناہ گار نہیں تاہم جتنی بجلی خرچ کی ہے اس کی ادائیگی لازم ہے، اندازہ معلوم کرنے کے لیے اپنا ایک سب میٹر لگا کر ایک ماہ تک استعمال کریں اندازہ ہو جائے گا، پھر ادائیگی کر دیں۔فقط و اللہ اعلم
فتوی نمبر : 144501102224
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن