بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

14 شوال 1445ھ 23 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

والدہ، بیوہ، تین بیٹوں اور ایک بیٹی میں میراث کی تقسیم


سوال

ایک شخص کا انتقال ہوا ہے، ورثاء میں والدہ ، تین بہنیں، ایک بھائی، مرحوم کی بیوہ ، تین بیٹے اور ایک بیٹی ہے،میراث کی تقسیم کیسے ہوگی ؟

 

جواب

صورتِ  مسئولہ میں مرحوم کے کل ترکہ کو 168 حصوں میں تقسیم کیا جائے گا، جس میں سے 28 حصے مرحوم کی والدہ کو ، 21 حصے مرحوم کی بیوہ کو ، 34،34 حصے ہر ایک بیٹے کو اور 17 حصے مرحوم کی بیٹی کو ملیں گے۔

یعنی ہر سو روپے میں سے 16.66  روپے مرحوم کی والدہ کو ،

12.5 روپے مرحوم کی بیوہ کو،

20.23 روپے مرحوم کے ہر ایک بیٹے کواور

10.11  روپے مرحوم کی بیٹی کو دیئے جائیں گے۔

مذکورہ صورت میں مرحوم کے ترکے میں  ان کے بہن بھائی وارث نہیں ہوں گے۔

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144211201476

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں