بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

9 شوال 1445ھ 18 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

میراث : 5 بیٹیاں، 3 بھائی اور 3 بہنیں


سوال

جائیداد کی تقسیم کا طریقہ بتا دیں، مرحوم کی پانچ بیٹیاں، تین بہنیں اور تین بھائی ہیں اور کوئی نہیں، بیوہ بھی نہیں ہے  انتقال ہو چکا ہے، اور مرحوم پر قرضہ بھی ہے۔

جواب

صورتِ مسئولہ میں مرحوم  کی میراث کی تقسیم کا شرعی طریقہ یہ ہے کہ مرحوم کے حقوقِ متقدمہ یعنی تجہیز و تکفین کا خرچہ نکالنے کے بعد ،  مرحوم کے ذمہ جو قرض ہے اسے ادا کرنے کے بعد ،اگر مرحوم نے کوئی جائز وصیت کی ہو تو اسے ایک تہائی ترکہ میں سے نافذ کرنے کے بعد، باقی کل ترکہ  کو 135 حصوں میں تقسیم کرکے مرحوم کی ہر بیٹی کو 18 حصے، ہر بھائی کو 10 حصے اور ہر بہن کو 5 حصے ملیں گے۔

یعنی فیصد کے اعتبار سے ہر بیٹی کو 13.333%، ہر بھائی کو 7.406% اور ہر بہن کو 3.703% ملے گا۔ فقط واللہ اعلم

نوٹ : یہ تقسیم اس وقت ہے جب کہ مرحوم کے والدین یا بیوہ انتقال کے وقت حیات نہ ہوں، نیز مرحوم کا کوئی بیٹا بھی نہ ہو۔

 


فتوی نمبر : 144206200970

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں