بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

11 شوال 1445ھ 20 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

میزان بینک یا کسی اور بینک سے گاڑی لینا


سوال

میزان بینک یا کسی اور بینک سےگاڑی لینا جائز ہے؟ اور کن صورتوں میں جائزہے؟ اس کے بارے میں رہنمائی فرمادیں!

جواب

مروجہ اسلامی بینکوں سے گاڑی لینا شرعاً درست نہیں، یہ سودی معاملہ ہے؛  لہذا اس سے اجتناب ضروری ہے۔

مزید تفصیل کے لیے درج ذیل فتوی ملاحظہ فرمائیں:

میزان بینک سے قسطوں پر گاڑی لینا

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144112201683

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں