بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

9 شوال 1445ھ 18 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

میزان بینک میں کفالہ میں پیسے جمع کروانا


سوال

میزان  بینک میں کفالہ میں روپے جمع کرنا اور  5 سال کےبعد منافع کے ساتھ واپس لینا جائز ہے یا نہیں؟

جواب

ہمارے دارالافتاء  کی تحقیق کے مطابق انشورنس اور تکافل (کفالہ اسکیم)  دونوں میں حکم کے اعتبار سے فرق نہیں، میزان بینک اور دیگر مروجہ اسلامی بینکوں نے تکافل یا کفالہ کے نام سے انشورنس کا جو متبادل متعارف کروایا ہے، یہ نظام بہت سے شرعی اصولوں سے متصادم ہے ،اس لیے انشورنس کی  طرح تکافل  (کفالہ اسکیم) بھی جائز نہیں اور اس اسکیم میں پیسہ لگانا اور اس پر نفع حاصل کرنا درست نہیں۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144205201056

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں