بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 شوال 1445ھ 26 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

میزان بینک سے گاڑی لینا


سوال

میں میزان بینک سے گاڑی نکالنا چاہتا ہوں،  مگر وہ  پینلٹی لیتے ہیں اور  پینلٹی  غریب لوگوں کو عطیہ کرتے ہیں تو کیا شرعی طور پر اس بینک سے گاڑی نکلوانا جائز ہے؟

جواب

مذکورہ  بینک  اور اس کے علاوہ دیگر مروجہ غیر سودی بینکوں سے گاڑی لینا  شرعاً درست نہیں ہے،  پینلٹی کے نام سے جرمانہ وصول کرنا بھی جائز نہیں ہے؛  لہذا  اس سے اجتناب ضروری ہے۔

مزید تفصیل کے لیے درج ذیل فتوی ملاحظہ فرمائیں:

میزان بینک سے قسطوں پر گاڑی لینا

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144210201164

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں