بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

16 شوال 1445ھ 25 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

میراث کی تقسیم


سوال

ایک آدمی فوت ہوا ،اس کی ایک بیوی، پانچ بیٹیاں اور پانچ بیٹے ہیں تو حصص کس طرح تقسیم ہوں گے؟

جواب

صورتِ مسئولہ میں مرحوم کے ترکہ کی تقسیم کا شرعی طریقہ  یہ ہے کہ مرحوم کے   حقوقِ متقدمہ یعنی تجہیز و تکفین کے اخراجات نکالنے  کے بعد، اگر مرحوم کے ذمہ کوئی قرض ہو  (مثلاً بیوی کا مہر وغیرہ) اسے  ادا کرنے کے بعد، اگر مرحوم نے کوئی جائز وصیت کی ہو تو اسے ایک تہائی مال میں سے  نافذ کرنے کے بعد باقی کل جائیداد  منقولہ و غیر منقولہ کو  120حصوں میں تقسیم کرکے   15حصے   بیوہ کو،  14 حصے    ہر  ایک بیٹے کواور 7 حصے    ہر  ایک بیٹی کو  ملیں گے۔

صورتِ تقسیم یہ ہے:

ميت  8-120

بيوهبيٹابيٹابيٹابيٹابيٹابيٹيبيٹيبيٹيبيٹيبيٹي
17
15141414141477777

 یعنی 100 روپے میں سے   مرحوم کی بیوہ  کو12.5 روپے ،  ہر  ایک بیٹے کو  11.667روپے  اور  ہر  ایک بیٹی کو 5.833 روپے ملیں گے۔

فقط و الله اعلم


فتوی نمبر : 144307100306

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں