بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

14 شوال 1445ھ 23 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

بیوہ، چار بیٹے اور پانچ بیٹیوں میں میراث کی تقسیم


سوال

ایک بیوہ چار بیٹے پانچ بیٹیاں ایک بہن اور دو بھائیوں میں وراثت کی تقسیم کیسے ہو گی؟

جواب

صورتِ مسئولہ میں مرحوم کے حقوقِ متقدمہ (تجہیز و تکفین کے اخراجات، قرض اور وصیت) ادا کرنے کے بعد باقی ترکہ کا ساڑھے بارہ فیصد بیوہ کو ملے گا، ہر بیٹے کو  13 اعشاریہ 46 فیصد، اور ہر بیٹی کو 6 اعشاریہ 73 فیصد ملے گا۔  فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144201200781

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں