ایک بیوہ، پانچ بھائی اور چار بہنوں میں میراث کیسے تقسیم کریں؟
ایک بیوہ، پانچ بھائیوں ( یعنی میت کے بیٹوں) اور چار بہنوں (یعنی میت کی بیٹیوں) میں میراث تقسیم کرنے کا طریقہ یہ ہے کہ سب سے پہلے مرحوم کے کل ترکہ میں سے مرحوم کے حقوقِ متقدمہ یعنی تجہیز و تکفین کے اخراجات نکالنے اور اگر مرحوم کے ذمہ کوئی قرضہ ہو (مثلاً بیوی کا مہر وغیرہ) تو قرضہ کی ادائیگی کے بعد، اور اگر مرحوم نے کوئی جائز وصیت کی ہو تو ایک تہائی مال میں سے وصیت کو نافذ کرنے کے بعد باقی کل جائیداد منقولہ و غیر منقولہ کو 112 حصوں میں تقسیم کر کے اس میں سے 14 حصے مرحوم کی بیوہ کو، 14 حصے مرحوم کے ہر ایک بیٹے کو اور 7 حصے مرحوم کی ہر ایک بیٹی کو ملیں گے۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144112200020
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن