میت کے ورثاء میں ایک بیوہ ، ایک بیٹی ، ایک بھائی اور چار بہنیں ہوں تو ہر ایک کا کتنا حصہ ہوگا؟
صورت مسؤلہ میں مرحوم کے حقوقِ متقدمہ( یعنی کفن،دفن)کا خرچ( اگر کسی نے بطورِ قرض کیا ہو تو وہ) نکالنے کے بعد، اگر مرحوم کے ذمے کوئی قرض ہو تو وہ ادا کرنے کے بعد،اور اگر مرحوم نے کوئی جائز وصیت کی ہو تو باقی ترکہ کے ایک تہائی میں اسے نافذ کرنے کے بعد، باقی کل ترکہ منقولہ و غیرمنقولہ کو16 حصوں میں تقسیم کر کےدو حصے بیوہ کو، آٹھ حصے بیٹی کو، دو حصے بھائی کو اور ایک ایک حصہ ہر ایک بہن کو ملے گا۔
صورتِ تقسیم یہ ہے:8 / 16
بیوہ | بیٹی | بھائی | بہن | بہن | بہن | بہن |
1 | 4 | 3 | ||||
2 | 8 | 2 | 1 | 1 | 1 | 1 |
یعنی فیصد کے اعتبار سے 100 روپے میں سے 12.5 روپے بیوہ کو، 50 روپے بیٹی کو، 12.5 روپے بھائی کو اور 6.25 روپے ہر ایک بہن کو ملیں گے۔
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144508102389
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن