بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

25 شوال 1445ھ 04 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

مذی کے نکلنے کا شک ہو تو کیا حکم


سوال

1- سونے کے بعد کیا شلوار کو دیکھنا ضروری ہے کہ اس میں کوئی  ناپاکی تو نہیں لگی اگر شک ہو تو کیا کریں

2-  مذی نکلنے کا شک ہو کچھ محسوس ہو لیکن چیک کریں تو کچھ بھی نہ ہو پھر دوبارہ گندے خیال آئیں پھر شک اور محسوس ہو تو کیا کیا جائے کبھی یہ مسئلہ نماز میں بھی ہو جاتا ہے

جواب

1- سو کر اٹھنے پر کپڑوں کو دیکھنا ضروری نہیں ہے، اگر سوتے وقت پاک تھے تو پاک ہی شمار ہوں گے محض شک کی وجہ سے ناپاک نہیں ہوں گے، جب تک نجاست کا یقین نہ ہو جائے پاک ہی شمار ہوں گے۔

2- صورتِ مسئولہ میں اگر دوران نماز  پیشاب یا مذی نکلے کا یقین یا غالب گمان ہو تو ایسی صورت میں وضو ٹوٹ جائے گااور نماز فاسد ہوجائے گی، البتہ محض  شک اور اندیشہ کی بنا پر نہ تو  نماز فاسد ہو گی اور نہ ہی وضو ٹوٹے گا۔ سائل کو  اگر بار بار اس کا توہم ہوتا ہوتو حتی الامکان ذہن سے اس خیال کو دور کرنے کی کوشش کرے،ورنہ وسوسہ کی بیماری میں مبتلا ہونے کا خدشہ ہے۔

حدیث شریف میں ہے: 

"عن ‌عباد بن تميم، عن ‌عمه : أنه شكا إلى رسول الله صلى الله عليه وسلم: الرجل الذي يخيل إليه أنه يجد الشيء في الصلاة. فقال: لا ينفتل أو لا ينصرف حتى يسمع صوتا أو يجد ريحا."

(صحیح البخاری ،کتاب الوضوءباب لایتوضا من الشک حتی یتیقن،ج:1،ص:137،ط:سلطانیہ)

فتح الباری میں ہے:

"ودل حديث الباب على صحة الصلاة ما لم يتيقن الحدث وليس المراد تخصيص هذين الأمرين باليقين لأن المعنى إذا كان أوسع من اللفظ كان الحكم للمعنى قاله الخطابي وقال النووي هذا الحديث أصل في حكم بقاء الأشياء على أصولها حتى يتيقن خلاف ذلك ولا يضر الشك الطارئ عليها وأخذ بهذا الحديث جمهور العلماء الخ."

(ج:1،ص:238،ط:دار المعرفۃ)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144310100401

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں