بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

29 شوال 1445ھ 08 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

اصنعوا لآل جعفر طعاما میں ایام کی تعیین


سوال

"اصنعوا لآل جعفر طعاما" فوتگی کے بعد کتنے دنوں تک محمول ہوگا؟

جواب

سوال میں ذکر کردہ روایت کی شرح کرتے ہوئے  محدثین نے اس روایت کی بنیاد پر   اہلِ میت کے لیے ایک دن کے کھانے کے بندوبست کرنے کو مستحب لکھا ہے  اور بعض محدثین نے ضرورت کی بنیاد پر تین دن کا قول بھی فرمایا ہے لہذا ضرورت ہو تو تین دن تک میت کے اہل خانہ کے لیے کھانے کا انتظام کرنا   بھی جائز ہے۔

مرقاۃ المفاتیح میں ہے:

"وعن عبد الله بن جعفر قال: «لما جاء نعي جعفر قال النبي صلى الله عليه وسلم: " اصنعوا لآل ‌جعفر ‌طعاما، فقد أتاهم ما يشغلهم» " رواه الترمذي، وأبو داود، وابن ماجه.

ــ... والمراد طعام يشبعهم يومهم وليلتهم، فإن الغالب أن الحزن الشاغل عن تناول الطعام لا يستمر أكثر من يوم، وقيل: يحمل لهم طعام إلى ثلاثة أيام مدة التعزية."

(کتاب الجنائز، باب البکاء علی المیت، جلد:3، صفحہ:1241، طبع: دار الفکر)

  فتاویٰ شامی میں ہے:

"(قوله: وباتخاذ طعام لهم) قال في الفتح: ويستحب لجيران أهل الميت والأقرباء الأباعد تهيئة طعام لهم يشبعهم يومهم وليلتهم، لقوله صلى الله عليه وسلم: «اصنعوا لآل جعفر طعاماً فقد جاءهم ما يشغلهم». حسنه الترمذي وصححه الحاكم؛ ولأنه بر ومعروف، ويلح عليهم في الأكل؛ لأن الحزن يمنعهم من ذلك فيضعفون. اه."

 (کتاب الصلاة، باب صلاة الجنازة،ج:2، ص:240، ط: سعید)

 

فتح القدیر میں ہے:

"ويستحب لجيران أهل الميت والأقرباء الأباعد تهيئة طعام لهم يشبعهم يومهم وليلتهم؛ لقوله صلى الله عليه وسلم: «اصنعوا لآل جعفر طعاماً فقد جاءهم ما يشغلهم». حسنه الترمذي وصححه الحاكم؛ ولأنه بر ومعروف، ويلح عليهم في الأكل؛ لأن الحزن يمنعهم من ذلك فيضعفون، والله أعلم".

(کتاب الصلاة، قبیل باب الشهید، ج:2، صفحه:102، ط: رشیدیه)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144307102174

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں