میت کو سرمہ لگانے کا کیا حکم ہے؟
میت کو سنت طریقے کے مطابق عطر کافور لگایا جائے، سرمہ نہ لگایا جائے، یہ زینت ہے اور انتقال کے بعد میت زینت سے بے نیاز ہوچکا ہے، یہی وجہ ہے کہ فقہاء نے لکھا ہے کہ بالوں میں کنگھی نہ کی جائے بال او رناخن نہ کاٹے جائیں؛ لہٰذا میت کو سرمہ لگانا درست نہیں ہے۔
البحرالرائق میں ہے:
"(قوله : ولايسرح شعره ولحيته، ولايقص ظفره وشعره)؛ لأنها للزينة، وقد استغنى عنها، والظاهر أن هذا الصنيع لايجوز. قال في القنية: أما التزين بعد موتها والامتشاط وقطع الشعر لايجوز، والطيب يجوز". (5/278)
فقط والله أعلم
فتوی نمبر : 144109202946
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن