کیا غسل میت کے وقت مرد یا عورت کے زیر ناف اور بغل کے بالوں کی صفائی کی جائےگی؟ یا اگر کسی میت کےایسے بال ہوں تو انہیں ان کی حالت پہ چھوڑ دیا جاے گا؟
انتقال کے بعد میت زینت سے بے نیاز ہوچکا ہے، یہی وجہ ہے کہ فقہاء نے لکھا ہے کہ بالوں میں کنگھی نہ کی جائے بال او رناخن نہ کاٹے جائیں ۔(فتاوی رحیمیہ) لہٰذا میت کے کسی قسم کے بال کاٹنا درست نہیں ہے۔
البحرالرائق میں ہے:
"(قوله: ولايسرح شعره ولحيته، ولايقص ظفره وشعره)؛ لأنها للزينة، وقد استغنى عنها، والظاهر أن هذا الصنيع لايجوز. قال في القنية: أما التزين بعد موتها والامتشاط وقطع الشعر لايجوز، والطيب يجوز". (5/278) فقط والله أعلم
فتوی نمبر : 144109203131
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن