ماسک پہن کر نماز پڑھنا درست ہے یا نہیں؟
عام حالات میں بلا عذر ناک اور منہ پر کوئی کپڑے وغیرہ لپیٹ کر نماز پڑھنا مکروہِ تحریمی ہے، البتہ اگر کسی عذر کی وجہ سے نماز میں چہرہ کو ڈھانپا جائے یا ماسک پہنا جائے تو نماز بلا کراہت درست ہو گی، لہذا کرونا وائرس کی وبا کے دنوں میں مسلمان دین دار، تجربہ کا ر ڈاکٹروں کے مشوروں کے مطابق اگر اس پر عمل کیا جائے تو نماز کراہت کے بغیر ادا ہوجائے گی۔
الدر المختار مع رد المحتار میں ہے:
"يكره اشتمال الصماء والاعتجار والتلثم والتنخم."
(وفي رد المحتار) :
"قوله: (والتلثم) وهو تغطية الأنف والفم في الصلاة؛ لأنه يشبه فعل المجوس حال عبادتهم النيران زيلعي. ونقل ط عن أبي السعود أنها تحريمية."
(الدر المختار مع رد المحتار: كتاب الصلاة، باب ما يفسد الصلاة وما يكره فيها (1/ 652)،ط. سعيد، كراتشي)
فقط، والله اعلم
فتوی نمبر : 144209201957
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن