بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

10 شوال 1445ھ 19 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

دو مردوں اور دو عورتوں کا مسجد میں جمعہ کی نماز ہونے کے بعد گھر میں جماعت سے نماز پڑھنے کا حکم


سوال

کرونا کی وجہ سے حکومتی احکامات کے مطابق نمازِ جمعہ وجماعت میں مسجد کے اندر صرف  پانچ  افراد کے آنے کی اجازت ہے, ایسی صورت میں شہر میں کسی گھر کے اندر صرف دو مرد اور دو عورتیں تھیں، انہوں نے نمازِ  جمعہ مسجد میں ہو نے کے بعد گھر میں نماز باجماعت ادا کی تو کیا نماز صحیح ہو گئی؟

جواب

صورتِ مسئولہ میں مذکورہ دو مرد اور دو عورتوں نے اگر باجماعت جمعہ کی نماز ادا کی ہے تو ان کی نماز نہیں ہوئی؛ کیوں کہ جمعہ کی نماز کے صحیح ہونے کے لیے ایک بنیادی شرط یہ ہے کہ جماعت میں کم از کم چار بالغ مرد شریک ہوں، جب کہ ذکر کردہ مسئلہ میں صرف دو مرد شریک تھے۔

البتہ اگر مذکورہ مردوں اور عورتوں نے گھر میں ظہر کی نماز جماعت سے ادا کی ہے تو ان کی نماز ہوگئی؛ لیکن چوں کہ جمعہ کے دن شہر میں ظہر کی نماز جماعت سے پڑھنا مکروہ ہے؛ اس لیے ان کی نماز میں کراہت آگئی۔ مردوں کو  چاہیے تھا کہ چار مردوں کی جماعت کا انتظام کر کے جمعہ کی نماز پڑھتے یا پھر قدرت نہ ہونے کی صورت میں ظہر کی نماز انفرادی طور پر ادا کی جاتی۔

باقی موجودہ حالات میں مساجد میں جمعہ کی نماز میں شرکت پر پابندی ہونے کی صورت میں شرعی حکم یہ ہے کہ  اگر کسی علاقے میں مساجد میں جمعہ کے اجتماع پر پابندی ہے تو  وہاں کے لوگوں کو چاہیے کہ مساجد کے علاوہ کسی ایسی جگہ میں جہاں چار یا چار سے زیادہ بالغ مرد   جمع ہوسکیں اور ان لوگوں کی طرف سے دیگر  لوگوں کو نماز میں شرکت کی ممانعت نہ ہو،   جمعہ قائم کرنے کی کوشش کریں، اگر گھر میں پڑھ رہے ہوں تو گھر کا مرکزی دروازہ کھلا رکھیں، تاکہ اگر کوئی پڑوسی نماز میں شریک ہونا چاہے تو شریک ہوسکے۔

باقی شہر، فنائے شہر یا قصبہ میں جمعہ کی نماز میں چوں کہ مسجد کا ہونا شرط نہیں ہے؛ لہٰذا امام کے علاوہ کم از کم تین بالغ مرد مقتدی ہوں تو  بھی جمعہ کی نماز صحیح ہوجائے گی؛ پس جمعہ کا وقت داخل ہونے کے بعد پہلی اذان دی جائے، سنتیں ادا کرکے امام منبر یا کرسی وغیرہ پر بیٹھ جائے، اس کے سامنے دوسری اذان دی جائے، اور امام دو خطبے پڑھ کر دو رکعت نمازِ جمعہ  پڑھا دے،  چاہے گھر میں ہوں یا کسی اور جگہ جمع ہو کر پڑھ لیں۔

عربی خطبہ اگر یاد نہ ہو تو  کوئی خطبہ دیکھ کر پڑھ لیا جائے، ورنہ عربی زبان میں حمد و صلاۃ اور قرآنِ پاک کی چند آیات پڑھ کر دونوں خطبے دے دیں۔

شہر، فنائے شہر یا قصبہ میں اگر بالغ مرد چار کی تعداد میں جمع نہ ہوسکیں تو ظہر کی نماز جماعت کے بغیر انفرادی طور پر  پڑھ لیں۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144108200230

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں