مسجد کےدوسرےپورشن پے لڑکیوں کےلئےمدرسہ بنانےکاشرعی حکم کیا ہے؟
صورتِ مسئولہ میں مسجد کے دوسرے پورشن پر لڑکیوں کا مدرسہ بنانا جائز نہیں ہے، اس لئے کہ جس زمین پر ایک مرتبہ شرعی مسجد بن جائے تو وہ تحت الثری(زمین کی تہہ) سے اوپر آسمان تک قیامت تک کے لیے مسجد رہتی ہے، لہذا مسجد کی چھت مسجد ہی کے حکم میں ہے، اور مسجد میں مستقل مدرسہ یا اسکول بنانا جائز نہیں ہے۔
فتاوی هنديه میں ہے:
"البقعة الموقوفة على جهة إذا بنى رجل فيها بناء ووقفها على تلك الجهة يجوز بلا خلاف تبعًا لها، فإن وقفها على جهة أخرى اختلفوا في جوازه، والأصح أنه لايجوز، كذا في الغياثية".
( الفتاویٰ الهندية، كتاب الوقف،الباب الثانی فیما یجوز وقفہ 2 / 362، ط: رشیدیہ)
فقط والله اعلم
فتوی نمبر : 144410100555
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن