بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 شوال 1445ھ 26 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

مساجد میں نماز کے دوران  سوشل ڈسٹینسنگ کا حکم


سوال

 کیا اب بھی مساجد میں سوشل دسٹنسنگ(فاصلہ)جائز ہے ؟

جواب

نماز میں صفوں کے درمیان ایک صف سے زائد کا فاصلہ رکھنایا مقتدیوں کا ایک دوسرے سے دائیں بائیں فاصلے سے کھڑا ہونا سنتِ مؤکدہ کے خلاف اور مکروہِ تحریمی ہے۔

نیز  وبائی امراض یا وائرس  کے خدشے کی وجہ سے دائیں بائیں فاصلے کے ساتھ کھڑا ہونا بھی مکروہِ تحریمی ہے، یہ عمل نبی کریم ﷺ ، صحابہ کرام رضی اللہ عنہم، تابعین، تبع تابعین اور ائمہ مجتہدین کے عمل کے خلاف ہے۔

اگر  مقتدر  انتظامیہ صفوں کے اتصال کے ساتھ  نماز  پڑھنےکی اجازت نہ دے تو  اس کا گناہ اس کے سر ہوگا، تاہم لوگ جماعت ترک نہ کریں، نماز ادا ہوجائے گی۔

مزید تفصیل کے لیے درج ذیل لنک پر جامعہ کا فتوی ملاحظہ فرمائیں:

وبائی امراض یا وائرس کی وجہ سے صفوں میں اتصال کا حکم

اس کے علاوہ باقی جائز احتیاطی تدابیر اختیار کرنے میں کوئی  مضائقہ نہیں ہے۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144110200047

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں