بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

24 شوال 1445ھ 03 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

مرحوم شوہر کے ترکہ میں بیوہ کا حصہ


سوال

 اگر اولاد نہ ہو  تو بیوہ کا کتنا حصہ ہے؟ اور اگر صرف بیٹیاں ہوں تو بیوہ کا  وراثت میں کتنا حصہ ہوگا؟

جواب

مرحوم شوہر کی اگر اولاد نہ ہو تو اس کے ترکہ کے ایک چوتھائی کی بیوہ حقدار ہوتی ہے، یعنی 100 روپے میں سے 25 روپے بیوہ کو ملیں گے، اور اگر مرحوم شوہر کی اولاد ہو، خواہ بیٹے بیٹیاں،  دونوں ہوں،  یا صرف بیٹا، یا صرف بیٹی ہو ، بہر صورت بیوہ ترکہ کے آٹھویں حصہ ( یعنی 100 روپے میں سے 12.50 روپے )  کی حقدار ہوتی ہے۔

ارشاد باری تعالٰی ہے:

"وَلَهُنَّ الرُّبُعُ مِمَّا تَرَكْتُمْ إِن لَّمْ يَكُن لَّكُمْ وَلَدٌ ۚ فَإِن كَانَ لَكُمْ وَلَدٌ فَلَهُنَّ الثُّمُنُ مِمَّا تَرَكْتُم ۚ مِّن بَعْدِ وَصِيَّةٍ تُوصُونَ بِهَا أَوْ دَيْنٍ"

( النساء: ١٢)

فقط واللہ اعلم 


فتوی نمبر : 144412100388

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں